سندھ ہائی کورٹ نے حساس اداروں کا اہلکار بتا کر شہری سے مبینہ بھتہ خوری کرنے سے متعلق کیس میں دو ملزمان کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔ عدالت نے ملزمان کو ماتحت عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے ملزمان کو 50,50 ہزار مچلکے جمع کرانے کا بھی حکم دے دیا۔ منگل کو سندھ ہائی کورٹ میں حساس اداروں کا اہلکار بتا کر شہری سے مبینہ بھتہ خوری کرنے سے متعلق کیس میں دو ملزمان کی حفاظتی ضمانت پر سماعت ہوئی۔ وکیل صفائی کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ میرے موکل پر جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا، میرے موکل جائے وقوعہ پر موجود ہی نہیں تھے، دونوں ملزمان پولیس کے ساتھ تفتیش میں تعاون کرنے کیلئے تیار ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے ملزمان کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔ عدالت نے ملزمان کو ماتحت عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے ملزمان کو 50,50 ہزار مچلکے جمع کرانے کا بھی حکم دے دیا۔ استغاثہ کے مطابق ملزمان نے خود کو حساس اداروں کو اہلکار بتا کر بھتہ مانگا، مقدمے میں ایک ملزم قیوم پہلے ہی ضمانت پر ہے، مقدمہ سمیر بلوچ کی مدعیت میں درج کیا گیا، ملزمان کے خلاف شرافی گوٹھ میں مقدمہ درج ہے۔۔
پاک فوج کا نوکری سےغائب حاضر سروس ایس ایس جی کمانڈو، کراچی میں میجر بن کر اغواء برائے تاوان کی وارداتیں کر رہا تھا۔ اس پر ڈکیتی، ناجائز اسلحےکے آٹھ سےزائد مقدمات بھی تھے۔ ٹیم سرِعام نےاسے پکڑ کر افواجِ پاکستان کے حوالے تو کر دیا لیکن یہ ایک بڑا سوالیہ نشان ضرور ہے @OfficialDGISPR pic.twitter.com/o7Qyjbx3We
— Iqrar ul Hassan Syed (@iqrarulhassan) February 23, 2021