جنوبی کشمیر میں شہید ہونے والے کشمیری نو جوانوں کی تعداد3 ہو گئی ہے
سری نگر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں جنوبی کشمیر میں شہید ہونے والے نو جوانوں کی تعداد3 ہو گئی ہے ۔ بھارتی فوج نے ترال کے پنگلش علاقے کا محاصرہ کر کے نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران اتوار کی شام کو دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا تھا پیر کے روز ایک اور نوجوان کو شہید کر دیا گیا اس دوران بھارتی فوج نے دو گھرون کو بارود سے تباہ کر دیا۔ بھارتی فوجی ترجمان نے دعوی کیا ہے کہ مارے جانے والوں میں کما نڈر مدثر احمد بھی شامل ہے جو پلوامہ حملے کا ماسٹر مائنڈ ہے۔ ادھر نوجوانوں کی شہادت پر نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد نے علاقہ میں فورسز کی گاڑیوں پر بس اسٹینڈ ترال میں شدید پتھراؤ کیا جس دوران فورسز نے پتھراؤ کرنیو الے نوجونوں کو منتشر کرنے کیلئے درجنوں آنسو گیس کے گولے داغے
بھارتی تحقیقاتی ایجنسی کی کارروائیاں صرف سیاسی انتقام گیری ہے مقبوضہ کشمیر کی مشترکہ آزادی پسند قیادت
سری نگر مقبوضہ کشمیر کی مشترکہ آزادی پسند قیادت نے اپنے اس عزم کا اعلان کیا کہ وہ دھونس اور دباؤ کے باوجود کشمیری عوام اور قیادت کی جانب سے دی جارہی بے پناہ جانی و مالی قربانیوں کے نتیجے میںدیرینہ مسئلہ کشمیر کے حل تک اپنے اصولی موقف پر قائم و دائم رہ کر پر امن ذرائع سے مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات اور امنگوں کے مطابق حل کرانے کیلئے اپنی جائز سرگرمیاں جاری رکھیں گے۔ مقبوضہ کشمیر کی مشترکہ آزادی پسند قیادت سید علی شاہ گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے مشترکہ بیان میں یہ بات دوٹوک الفاظ میں واضح کردی کہ مسئلہ کشمیر ایک دیرینہ سیاسی اور انسانی مسئلہ ہے اور اسے حق و انصاف کے اصولوں اور حق خود ارادیت کی بنیادوں پر حل کرانے کے بغیرکوئی چارئہ کار نہیں ہے اور اس کیلئے اقوام متحدہ سمیت مزاحمتی قیادت اور عوام عہد بستہ ہیں
INDIA!! ARE YOU WATCHING THIS??? #Kashmir pic.twitter.com/B7oEP4DaOU
— Madiha khan (@Madikashpak) March 11, 2019
بھارتی حکومت کا کشمیریوں پر ظلم وجبر اور مقبوضہ کشمیر میں صدارتی راج برقرار رکھنے کا
نئی دہلی ، جموں بھارتی حکومت نے کشمیریوں پر ظلم وجبر اور مقبوضہ کشمیر میں صدارتی راج برقرار رکھنے کے لیے ریاستی اسمبلی کے انتخابات کرانے سے انکار کر دیا ہے ، بھارت کے عام انتخابات کے ساتھ مقبوضہ کشمیر میں صرف لوک سبھا الیکشن ہوں گے ۔ مقبوضہ کشمیر کی بھارت نواز جماعتوں نے بھارتی الیکشن کمشن سے مطالبہ کیا تھا کہ جموں وکشمیرمیں لوک سبھا الیکشن کے ساتھ ہی اسمبلی انتخابات بھی کرائے جائیں تاہم اسمبلی انتخابات کرانے کا اعلان نہیں کیا گیا۔ریاستی چیف الیکٹورل افسر شیلندر کمارنے ایک پریس کانفرنس میں بتایاکہ پوری ریاست میں انتخابات ابتدائی پانچ مرحلوں میںہوں گے اور حلقہ انتخاب اننت ناگ میں ووٹنگ تیسرے ، چوتھے اور پانچویں مرحلے میںہوگی
کشمیر اسمبلی انتخابات نہ کرانے سے مودی نیعالمی سٹیج پر اپنی ناکامیوں کا اعتراف کر لیا
سری نگر نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلی نے مقبوضہ کشمیر اسمبلی انتخابات نہ کرانے پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے سابق وزیر اعلی عمر عبداللہ نے جموں کشمیر میں وقت پر اسمبلی انتخابات منعقد کرنے میں ناکامی کے تناظر میں ٹویٹ کی ہے کہ ،میں اپنے ٹیو یٹ پیغامات کو ازسر نو تحریر کرتا ہو جو میں چند دنوں قبل تحریر کئے تھے،بہت اچھے مودی صاحب،56انچ کا سینہ ناکام ہوا۔ عمر عبداللہ نے کہا مودی کی بھارت مخالف طاقتوں کے سامنے خود سپردگی، شرمناک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بالا کوٹ اور اوڑی،مودی کی طرف سے قومی سلامتی کو سنبھالنا ان کی علامت نہیں ہے،بلکہ جموں کشمیر ہے اور یہاں جو انہوں نے کیا ہے،اس کو دیکھیں۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ یہ 1996 کے بعد پہلا موقع ہے جب جموں وکشمیر میں اسمبلی کے انتخابات اپنے وقت پر نہیں ہوں ۔ عمر عبداللہ نے ایک اور ٹیو یٹ پیغام میں کہا آئندہ جب آپ وزیر اعظم مودی کی مضبوط لیڈر شپ کی تعریف کریں گے،
This is such a powerful, emotive scene. The (forgotten) women of #Kashmir pic.twitter.com/xw5XB0WRGt
— Raza Ahmad Rumi (@Razarumi) March 11, 2019
تحریک آزادی کے قائدین کو حق بات کرنے سے باز رکھنے پر مجبور کرنا فسطائی طرز عمل ہے
سری نگر تحریک حریت چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے این آئی ایکی جانب سے میرواعظ عمر فاروق اور حریت کانفرنس گ کے چیئرمین سید علی گیلانی کے فرزند ڈاکٹر سید نسیم گیلانی کے نام سمن اجرا کرنے کو سیاسی انتقام گیری اور مداخلت فی الدین قرار دیا ہے۔ ایک بیان میں صحرائی نے کہاکہ اس طرح کی کارروائیوں سے تحریک آزادی کے قائدین کو حق بات کرنے سے باز رکھنے پر مجبور کرنا فسطائی طرز عمل ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی حکمران اپنی ایجنسیوں اور ذیلی اداروں کو استعمال کرکے جان بوجھ کر مذہبی و سیاسی قائدین کے خلاف سمن جاری کرکے انہیں اپنے حصول آزادی کے موقف سے دستبردار کرانے کا حربہ اختیار کرتے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ اس طرح کی کاروائیوں سے بھارتی حکمران اصولوں کی بیخ کنی کرنے کے مرتکب ہوتے ہیں